Posts

Showing posts from January, 2018

Remembering Suraiya, the greatest singing star of all times, on her 14th death anniversary today.

Image
On 31st January 2004, one of the greatest singing stars of all times, Suraiya Jamal Shiekh or known simply as Suraiya passed into the ages. This disarmingly sweet-voiced singer represented an old world charm that invokes wistful nostalgia. Even though her on-screen image occasionally courted glamour, her voice remained rooted in simplicity and heart-warming earnestness. Suraiya had the perfect blend of a singing star. She had great looks, natural expressions and a sweet soothing voice. Along with Kanan Devi and Noor Jehan, she was one of the most prominent female singing stars of the golden era of Hindi films. Suraiya began acting as a child artiste with Taj Mahal (1941) and landed her first leading role as a teenager in Ishara (1943) co-starring Satish, Swarn Lata and Prithviraj Kapoor. Blessed with a melodious voice, she quickly became popular as a singing star. Her most famous on-screen pairing was with the top romantic hero of the time, Dev Anand. Suraiya's c

سیرت النبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم.. سلسلہ 27

Image
حضرت حلیمہ سعدیہ رضی اللہ عنہا اپنی چند ھم قبیلہ عورتوں کے ساتھ مکہ وارد ھوئیں.. وہ کیسے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تک پہنچیں , اس قسط میں حضرت حلیمہ سعدیہ رضی اللہ عنہا کی زبانی وہ سب دلچسپ واقعات بیان کیے جائیں گے.. ابن اسحق , جہم بن ابی جہم کی روایت سے حضرت عبداللہ بن جعفر بن ابوطالب رضی اللہ عنہ کی باتیں بیان کرتے ھیں کہ انہیں حضرت حلیمہ سعدیہ رضی اللہ عنہا نے خود یہ سارا واقعہ سنایا.. حضرت حلیمہ سعدیہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ھیں کہ.. "جب قبیلہ بنی سعد (بنو ھوازن اسی بڑے قبیلہ کا ایک ذیلی قبیلہ تھا جس سے حضرت حلیمہ سعدیہ رضی اللہ عنہا کا تعلق تھا) میں کسی سال مکہ میں کئی بچوں کی پیدائش کی خبر پہنچتی تھی تو بنی سعد کی عورتیں ان بچوں کو اجرت پر دودھ پلانے کے لیے مکہ کی طرف لپکنے لگتی تھیں.. پھر ایک سال ایسا ھی ھوا کہ مکہ کے معزز اور شریف خاندانوں میں کئی بچوں کی پیدائش کی خبر ملی تو بنی سعد کی دس عورتیں جن میں میں بھی شامل تھی , اپنے شوہر حارث بن عبدالعزّیٰ اور اپنے ایک شیرخوار بچے کے ساتھ مکہ کی طرف چلیں.. یہ قحط سالی کے دن تھے اور قحط نے کچھ باقی نہ چھوڑا تھا

Tributes to O P Nayyar, the creator of some of the most scintillating tunes in bollywood, on his 11th death anniversary today.

Image
28th January marks the 11th death anniversary of maestro par excellence O P Nayyar. A composer with a distinctive style whose work was always original, O P Nayyar enthralled generations of music lovers with his lilting romantic numbers featuring a distinctive sound created by the innovative use of the piano, saxophone and rhythms. Over 50 years and with nearly 73 films, Nayyar established himself as a master of rhythm with chart-busting songs from films like Aar Paar (1954), Tumsa Nahin Dekha (1957) and Howrah Bridge (1958). The legendary songsmith had no formal training in music, yet he composed unforgettable tunes in the 1950s and 1960s and became one of the highest paid composers of his time. The creator of all-time evergreen hits such as "Mera Nam Chin Chin Choo," "Leke Pehla Pehla Pyar", "Aei Dil Hai Muskil Jeena Yahan", "Aankhon Hi Aankhon Mein", "Deewana Hua Baadal", "Maang Ke Saath Tumhara", "Yeh cha

Birthday Greetings to renowned bollywood singer Suman Kalyanpur, who turned 81 years today.

Image
Senior eminent playback singer Suman Kalyanpur, known for dozens of yesteryear chartbuster Hindi songs and Marathi bhavgeets, will turn 81 years on Sunday, 28th January. True music lovers have always valued and cherished the songs of Suman Kalyanpur. Suman has sung an infinite variety of songs, be it the playful song of the carefree youth ("Aha Aha Aa Yeh Suhana Safar") or a song instigating the immovable depths of love ("Chale Ja Chale Ja Jahan Pyar Mile") or a mischievous song based on a western tune ("Aaj Kal Tere Mere Pyar Ke Charche") or a classical number ('"Ajhun Na Aaye Baalma Sawan Beeta Jaaye"). Born in Kolkata in 1937, Suman Kalyanpur began singing professionally at the age of 16 with the film Mangu (1954). She went on to sing songs in Marathi, Gujarati, Kannada, Bengali, Punjabi, Maithili, Oriya, Rajasthani, Assamese, and Bhojpuri. Suman Kalyanpur's voice had a sweet quality that won over many fans. Suman Kalya

نمونیا سے بچاؤ کے 4 انتہائی ضروری غذائی اجزاء

Image
نمونیا ایک عام سی بیماری ہے۔ جس  کے پھیلنے کا خطرہ سردیوں میں ٹھنڈی ہواؤں کی وجہ سے بڑھ جاتا ہے۔ بہت سے طریقے ایسے ہیں جنہیں اپنانا نہ صرف آپ کے لئے نمونیا سے لڑنے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے بلکہ اس سے بچا تا بھی ہے۔ آج ہم آپ کو ایسے 4 غذائی اجزاء کا بتائیں گے جو نمونیا سے بچانے کے لئے بہت مند ہوتی ہیں۔ ٭ پروٹین ایک تحقیق سے یہ ثابت ہوا ہے کہ پروٹین کا استعمال ہمارے مدافعتی نظام کو بہتر بناتا ہے اور نمونیا سے بچاتا ہے۔ پروٹین نہ صرف ہمارے ٹِشوز کو بناتا ہے بلکہ ہمارے مدافعتی خلیوں کو بنا کر جان لیوا اِنفیکشنز سے بھی بچاتا ہے۔ ٭ وٹامن ای جرنل آف ایمیونولوجی میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق، وٹامن ای میں نمونیا جیسی بیماریاں پھیلانے والےخطرناک جراثیم سے لڑنے اور اس سے بچانے کی صلاحیت موجود ہوتی ہے۔ وٹامن ای سے بھر پور غذاؤں کا استعمال نہ صرف پھیپڑوں میں پائے جانےوالے جراثیم کا خاتمہ کرتا ہے بلکہ ہمارے مدافعتی نظام کو بھی بہتر بناتا ہے۔ ٭ وٹامن سی ہم سب ہی جانتے ہیں کہ روز مرہ زندگی میں وٹامن سی کا استعمال ہمارے مدافعتی نظام کے لئے کس قدر مفید ہوتاہے،ی

Happy 60th birthday to one of the finest bollywood playback singer, Kavita Krishnamurthy

Image
Birthday Greetings to one of bollywood’s finest playback singers Kavita Krishnamurthy, who turned 60 years today. A singer par excellence, Kavita Krishnamurthy has etched her name in the world of music with her melodious voice and soulful singing. Rendering her vocals to the most soul stirring tracks like "Tumse Milkar Na Jaane Kyun" from Pyar Jhukta Nahin , "Aaj Main Upar" from Khamoshi, "Pyar Hua Chupke Se" from 1942 A Love Story, "Albela Sajan Ayo Re", from 'Hum Dil De Chuke Sanam', to something as peppy as "Mera Piya Ghar Aaya" from the movie Yaaarana, Kavita Krishnamurthy has truly been a veteran in the music industry.  Over the years the only thing that has achieved permanence is her distinctive voice. From perennial favourite Manisha Koirala to Aishwarya Rai Bachchan, Kavita Krishnamurthy has managed to play the voice of some of the leading actresses of their generations. Born as Sharada Krishnamurthy in a Ta

سیرت النبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم.. سلسلہ 26

Image
ولادت مبارکہ کے ساتویں دن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عقیقہ کی رسم ادا کی گئی.. اس موقع پر حضرت عبدالمطلب نے قریش مکہ کو دعوت دے کر شریک کیا.. دوران مجلس قریش مکہ میں سے کسی نے دریافت کیا.. "اے عبدالمطلب ! کیا آپ نے اپنے پوتے کا کوئی نام بھی رکھا ھے..؟" حضرت عبدالمطلب نے فرمایا.. "ھاں میں نے اس کا نام "محمد" (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رکھا ھے.." یہ نام سن کر قریش مکہ نے بہت تعجب کا اظہار کیا کہ یہ کیسا نام ھے کیونکہ عرب کی تاریخ میں اس سے پہلے کبھی کسی کا نام "محمد" نہ رکھا گیا تھا اس لیے قریش مکہ کی حیرت بجا تھی.. اس زمانہ میں دستور تھا کہ شھر کے رؤساء اور شرفاء اپنے شیرخوار بچوں کو اطراف کے دیہات اور قصبات میں بھیج دیتے تھے.. یہ رواج اس غرض سے تھا کہ بچے شھری ماحول سے دور ان دیہات اور قصبوں کے خالص بدوی ماحول میں پرورش پاکر نہ صرف خالص عربی زبان سیکھ سکیں اور اپنے اندر فصاحت و بلاغت کا جوھر پیدا کرسکیں بلکہ وھاں چند سال رہ کر عربوں کی خالص خصوصیات بھی اپنے لاشعور میں سمو سکیں.. شرفاء عرب نے مدتوں اس رسم کو محفوظ رکھا..

انتہائی تلخ، کڑوی اور نازک ترین حقیقت

Image
جب سب کو (مُجھ سمیت) زینب واقعے پر حُکمرانوں کو گالیاں دینے سے فُرصت مل جائے تو ذرا خود سے سوال کیجیئے گا... کہ کبھی اپنے بچوں، بھائی، کزنز، دوستوں کا موبائل فُون/لیپ ٹاپ دیکھا ہے کہ وہ اُس میں "کیا" دیکھ رہے ہیں کبھی اُن سے پُوچھا ہے کہ اُنکے موبائل یا لیپ ٹاپ میں کونسے ایٹم بم چلانے کے یا دُنیا کی مُعیشیت کے راز محفُوظ ہیں کہ اُنہوں نے موبائل فُون پر کوڈ لگایا ہُوا ہے۔ جب 12 سے زیادہ عُمر کے لڑکے/مرد "پورن فلمیں" دیکھیں گے اور اُنہیں اپنی جسمانی ضرُوریات پُوری کرنے کے لیے "جسم" نہیں ملے گا، اور پورن انڈسٹری والے اُسکا ذہن بنا دیں گے تو ایسا ہی ہوگا۔۔۔ حُکمرانوں پر ہم یہ ملبہ گرا سکتے ہیں کہ وہ سزاء نہیں دیتے، لیکن یقین جانیئے ایسے واقعات ہماری وجہ سے ہی ہورہے ہیں، ہم نے "پرائیویسی" نام کی جو چیز اپنی زندگیوں اور مُعاشروں میں اپلائی کرلی ہے وہ وجہ ہے ایسے واقعات کی۔۔۔ ماں باپ اور بڑوں کو پتہ ہی نہیں کہ بچے کیا کر رہے ہیں، کیا دیکھ رہا ہے، اُسکا ذہن کس طرف جا رہا ہے، بس مزے سے سہُولتیں دی جارہی ہیں،۔ رہی سیکس اور جسم کی ت

سیرت النبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سلسلہ 25

Image
روایات کے مطابق جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پیدا ھوۓ تو فورا" حضرت ام ایمن رضی اللہ عنہا کو اس خوشخبری کی اطلاع حضرت عبدالمطلب کو دینے کے لیے بھیجا گیا.. حضرت ام ایمن رضی اللہ عنہا حضرت عبداللہ کی کنیز تھیں.. ان کا اصل نام برکہ تھا.. ان کی شادی بعد ازاں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے غلام حضرت زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ سے کردی تھی جن سے حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ پیدا ھوۓ.. حضرت ام ایمن رضی اللہ عنہا خوشی کے مارے دوڑتی ھوئیں حضرت عبدالمطلب کے پاس پہنچیں اور انہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیدائش کی خوشخبری دی.. حضرت عبدالمطلب جو اس وقت حرم کعبہ میں موجود تھے , آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیدائش کا سن کر وہ بےحد مسرور ھوۓ اور حضرت ام ایمن رضی اللہ عنہا کے ساتھ فورا" گھر پہنچے.. وھاں "ننھے حضور" صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حسن و جمال کو دیکھ کر ششدر رہ گئے اور پھر اپنے جذبات کا اظہار چند اشعار میں بیان کیا جن میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حسن و جمال کو "غلمان" کے حسن و جمال سے برتر بتایا.. پھر خدا کا شکر ادا کیا کہ اس نے آپ ک

سیرت النبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سلسلہ 24

Image
سابقہ قسط میں حضرت عبداللہ بن عبدالمطلب کی وفات اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت مبارکہ کے وقت پیش آنے والے چند غیر معمولی واقعات بیان کیے گئے.. اس قسط میں ایسا ھی ایک غیر معمولی واقعہ جو شہنشاہ ایران کے محل میں پیش آیا , بیان کیا جاۓ گا.. حافظ ابوبکر محمد بن جعفر بن سہل الخرائطی اپنی کتاب "ھواتف الجان" میں مختلف حوالوں سے بیان کرتے ھیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت مبارکہ کے وقت ایران کے مشھور بادشاہ "نوشیرواں" کے ایوان میں سخت زلزلہ آیا اور اس کے ایوان کے چودہ کنگرے (گنبد) ٹوٹ کر گرپڑے..  اگر بات یہاں تک ھی محدود رھتی تو اسے ایک حادثہ سمجھ کر توجہ کے قابل نہ سمجھا جاتا مگر اس زلزلہ کے ساتھ چند اور بہت ھی غیر معمولی اور چونکا دینے والی باتیں بھی ظہور پذیر ھوئیں جن میں ایک یہ تھی کہ شاھی آتشکدے میں پچھلے ھزار سال سے روشن آگ بھی بنا کسی وجہ کے ٹھنڈی پڑگئی..ایک ھزار سال میں ایسا کبھی نہ ھوا تھا کہ اس مقدس آتشکدے کی آگ بجھی ھو.. دوسری طرف بحیرہ ساوہ بھی حیران کن طور پر جوش (کھا کر ابلنے) والا ھوگیا.. نوشیرواں یہ تمام واقعات دیکھ

سیرت النبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم.. سلسلہ 23

Image
حافظ ابو نعیم اپنی کتاب "دلائل النبوۃ" میں عبدالرحمان بن ابی سعید کے حوالے سے  بیان کرتے ھیں کہ ایک روز عبدالرحمان ابی سعید بنی اشہل میں ٹھہرے ھوۓ تھے.. انہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت مبارکہ کی کوئی خبر نہ تھی مگر اگلے روز جب وہ اپنے کچھ ساتھیوں کے ساتھ قبیلہ حرب میں مقام ھدنہ پہنچے تو انہوں نے یوشع نام کے ایک یہودی عالم کو کہتے سنا.. "میں دیکھ رھا ھوں کہ "احمد" نام کا ایک نبی مکہ میں پیدا ھونے والا ھے.." یہ سن کر بنی اشہل کے ایک شخص خلیفہ بن ثعلبہ اشہلی نے یوشع سے کہا.. "تو مذاق تو نہیں کر رھا..؟ اچھا بتا کہ اس نبی کے اوصاف کیا ھوں گے..؟" یوشع بولا.. "اس کا ظہور حرم کی طرف سے ھوگا.. اس کا قد نہ چھوٹا ھوگا نہ بہت طویل.. اس کی آنکھوں میں سرخ ڈورے ھوں گے.. لباس کے ساتھ اس کے سر پر عمامہ ھوگا.." جب خلیفہ بن ثعلبہ اشہلی نے اپنے قبیلے میں واپس جاکر یوشع یہودی کی زبان سے سنی ھوئی یہ باتیں سنائیں تو اس کے قبیلے والے یک زبان ھوکر بولے.. "تم ایک یوشع کی بات کرتے ھو.. کل سے یثرب (مدینہ) کے تمام یہودی یہی با

سیرت النبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم.. سلسلہ 22

Image
یہاں ان چند محیر العقول واقعات کا ذکر ضروری ھے جو آپ کی ولادت مبارکہ سے  کچھ پہلے اور وقت ولادت پیش آۓ.. اس ضمن میں ایک وہ واقعہ ھے جب نیم بیداری کے عالم میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیدائش سے کچھ پہلے حضرت آمنہ دردزہ میں مبتلا تھیں' آپ فرماتی ھیں کہ ان کے جسم سے ایک نور نکلا جس نے تمام مشرق و مغرب کو روشن کردیا.. اس کے ساتھ ھی انہیں وضع حمل کی تکلیف سے نجات مل گئی.. اس کے بعد وہ نور سمٹ کر ان کے قریب آیا اور انہیں ایسا محسوس ھوا جیسے اس مجسم نور نے زمین سے ایک مٹھی مٹی اٹھا کر ان کی طرف بڑھائی جو حضرت آمنہ نے اپنے ھاتھ میں لے لی اور اس کے بعد اس نور نے اپنا رخ آسمان کی طرف کرلیا.. حضرت عثمان بن ابی العاص رضی اللہ عنہ کی والدہ فرماتی ھیں کہ حضرت آمنہ کے وضع حمل کے وقت وہ وھاں موجود تھیں اور انہوں نے وھاں سواۓ نور کے کچھ اور نہ دیکھا اور باھر ستارے زمین کے اس قدر نزدیک آ گئے تھے کہ گویا زمین پر گرنے والے ھوں.. حضرت عبدالرحمان بن عوف رضی اللہ عنہ کی والدہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت کے وقت قابلہ (دائی) کی خدمات سرانجام دے رھی تھیں.. ان کا بیان ھے کہ ج

سیرت النبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم.. سلسلہ 21

Image
حضرت عبداللہ کی شادی کے وقت عمر تقریبا" سترہ (17) یا بائیس (22) برس تھی.. عرب میں دستور تھا کہ دولہا شادی کے بعد تین ماہ تک اپنے سسرال میں رھائش پذیر رھتا.. چنانچہ حضرت عبداللہ بھی تین ماہ اپنے سسرال میں مقیم رھے.. بعد ازاں حضرت آمنہ کو لیکر مکہ اپنے گھر واپس آگئے.. اسلام سے پہلے دور جہالت میں باقائدہ نکاح کا کوئی عام رواج نہ تھا.. صرف خال خال ھی طبقہ اشرافیہ میں باقائدہ نکاح کیا جاتا ورنہ عام طور پر مرد و زن کے ازدواجی تعلقات زنا کی ھی صورت تھے.. اسلام کے بعد جن کے باقائدہ طریقے سے نکاح ھوۓ تھے ان کی شادیوں کو جائز اور صحیح سمجھا گیا اور ایسے جوڑوں کے اسلام لانے کے بعد ان کے قبل اسلام نکاحوں کو شریعت اسلامی کے مطابق درست قرار دیتے ھوۓ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کے دوبارہ نکاح کی ضرورت نہیں سمجھی تھی.. ایسا ھی ایک صحیح اور باقائدہ نکاح حضرت عبداللہ اور حضرت آمنہ کا ھوا.. اسی لیے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان مبارک ھے کہ "میری ولادت باقائدہ نکاح سے ھوئی.. نہ کہ (نعوذباللہ) زنا یا بدکاری سے.." پہلے کی اقساط میں ذکر کیا جاچکا ھے کہ آپ صلی اللہ عل